نظم
تم بھی اپنا
نام بھلاؤ
میں بھی اپنا
نام بھلاؤں
تم بھی اپنا
چہرہ بھولو
میں بھی اپنا
چہرہ بھولوں
تم اپنی آواز
مٹاؤ
میں اپنی
آواز مٹاؤں
تم اپنی
پہچان گنواؤ
میں اپنی
پہچان گنواؤں
پھر تم شاید
مجھ کو پا لو
پھر میں شاید
تم کو پا لوں
پھر ہم شاید
خود کو پا لیں!
[20 مارچ، 1988]
جملہ حقوق بحقِ شاعر ـ بلاگر محفوظ
۔
No comments:
Post a Comment