Wednesday, October 17, 2012
Poem: 44 - Wo abhi yaheen tha
نظم
وہ ابھی یہیں تھا
کچھ کھیل رہا تھا
ہاں، رک رک کر ہنستا
پانی کے پستول کی پچکاری
مجھ پر ڈال رہا تھا
جو اب میری آنکھوں میں
آنسو بن کر تیر رہی ہے!
[
8
مئی،
1995
]
جملہ حقوق بحقِ شاعر ـ بلاگر
محفوظ ۔
No comments:
Post a Comment
Newer Post
Older Post
Home
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment