Wednesday, October 17, 2012

Poem: 33 - Mira maktoob gar pohnchay


نظم

مرا مکتوب گر پہنچے
مری تحریر کو پہچان کر
اسے تم پھاڑ نہ دینا
پھینک نہ دینا

ذرا سا حوصلہ کرنا
اسے پڑھنا

مرے لفظوں کے پردے میں
تمنا کی تڑپ محسوس کرنا
مرے بارے میں ٹھنڈے دل سے
پل دو پل –
سوچنا، غور کرنا
مجھے دو لفظ لکھ کر بھیج دینا

یہ سب باتیں مگر
میری تسلی کے لیے ہیں
مجھے معلوم ہے
مرا مکتوب شرفِ باریابی پا نہیں سکتا!

[10 فروری، 1999]


جملہ حقوق بحقِ شاعر ـ بلاگر  محفوظ ۔

No comments:

Post a Comment