Wednesday, October 17, 2012

Poem: 38 - Tumm aissay waqt mein aayen


نظم

تم ایسے وقت میں آئیں
کہ جب میں لٹ چکا تھا
بک چکا تھا

تم اتنی دیر سے آئیں
کہ جب میں
خود اپنا ہی مقدر لکھ چکا تھا

مجھے معلوم ہے
جو ہو چکا وہ مٹ نہیں سکتا

میں یہ بھی جانتا ہوں
جو بارش ہو چکی ہے
دھنک جو آسماں پر کھل چکی ہے
وہ خنکی جو فضا میں آ چکی ہے
کسی صورت بھی واپس ہو نہیں سکتی

میں اک خلقت ہوں
جو بھٹکی پھری
عمر بھر
کبھی اِس در
کبھی اُس در
مگر جس کا پیمبر
بہت ہی دیر سے آیا!

[3 مارچ، 1998]


جملہ حقوق بحقِ شاعر ـ بلاگر  محفوظ ۔

No comments:

Post a Comment