نظم
میں نہیں جاؤں گا
میں یہیں تھا
یہیں ہوں
رہوں گا یہیں
سب کی آنکھوں میں بستا
دلوں میں دھڑکتا
ہنسوں گا یہیں
روؤں گا میں یہیں
ساتھ سب کے
سڑوں گا، مروں گا یہیں
گڑوں گا یہیں
پھر بھی زندہ رہوں گا
سب کو زندہ کروں گا یہیں!
[26 فروری، 2012]
جملہ حقوق بحقِ شاعر ـ بلاگر محفوظ ۔
No comments:
Post a Comment