Monday, October 8, 2012

Poem: 10 - Samtt koi mahfooz naheen hay


نظم

سمت کوئی محفوظ نہیں ہے
قدم قدم پر خطرہ ہے

یکدم کچھ بھی ہو سکتا ہے
کوئی بھی آفت آ سکتی ہے

اک لمحہ بھی غافل ہونا
موت کو دعوت دے سکتا ہے

پھنکاریں، چنگھاڑیں ہیں
اور کلیجہ چیر کے رکھ دینے والی چیخیں

حشراتِ ارضی کا مسکن
اور درندوں کا ڈیرہ ہے
انسانوں کا نام نہیں
سانپ اور بچھو،
ریچھ اور چیتے بستے ہیں

زہریلے خود رو پودوں سے اٹا ہوا ہے
شہر نہیں یہ جنگل ہے
پھونک پھونک کے پاؤں رکھو
بچ بچ کے چلو!

[10 دسمبر، 1998]


جملہ حقوق بحقِ شاعر ـ بلاگر  محفوظ ۔

No comments:

Post a Comment