Tuesday, October 9, 2012

Poem: 20 - Bohut achhi hain yeh baatain


نظم

بہت اچھی ہیں یہ باتیں
بھلا دینا نہیں
کتابیں خون کر لینا
سجا دینا نہیں

تصور میں، تقدس میں کہیں
جامد نہ ہو جانا
ہر اک شے تجربہ کرنا
چھپا دینا نہیں

یہ دنیا بھی حقیقی ہے مگر
جو خود بنائی ہے
بہت ہی بیش قیمت ہے
مٹا دینا نہیں

ہر اک انسان کلیوں کا چمن ہے
جو کہ کھلتا ہے
خیال و خواب میں، یہ سچ
جلا دینا نہیں

سلگتی فکر میں جب بھی کوئی
شعلہ لپک جائے
اسے مٹھی میں بھر لینا
بجھا دینا نہیں

[28 دسمبر، 2011 ]


جملہ حقوق بحقِ شاعر ـ بلاگر  محفوظ ۔

No comments:

Post a Comment