Monday, October 8, 2012

Poem: 8 - Kya maloom kay kiss lamhay


نظم

کیا معلوم کہ کس لمحے
خلقت کے اسرار سے پردہ اٹھ جائے
اور جانے کیا ہو

کیا معلوم کہ کس لمحے
یہ ادراک بھی ہو جائے
سب کچھ دھوکہ، افسانہ ہے
اور اس پیکرزار میں بس
حسن کا جھلکا دکھلانا ہے
بے مایہ تخلیق کو آخر
خالق بن کر مٹ جانا ہے

لیکن یہ بھی کیا معلوم کہ کس لمحے
افسانہ بھک سے اُڑ جائے!

[7 مارچ، 1993]


جملہ حقوق بحقِ شاعر ـ بلاگر  محفوظ ۔

No comments:

Post a Comment