Tuesday, April 28, 2015

ایک اور شہر آشوب

موت ہے رقصاں سڑکوں پر
گلیوں، بازاروں میں شکاری گھات میں ہیں
چاہتے ہو گر اپنا بھلا
گھر میں بیٹھو خیر مناؤ
انسانوں کے گھروں میں 
جن حیوانوں کا جنم ہوا
شہر پر ان کا راج ہے آج!

[26 اپریل، 2015]

No comments:

Post a Comment