Friday, October 11, 2013

Poem: 45 - Qatilon nay shehr par qabza kiya, achha kiya

غزل

قاتلوں نے شہر پر قبضہ کیا، اچھا کیا
زندگی کی بزم کو چلتا کیا، اچھا کیا

وہ جو رنگا رنگ تھیں رنگینیاں سی جا بجا
ہائے بد رنگی انھیں بھدا کیا، اچھا کیا

چشمۂ شفاف تھا اور چار سو تھی تازگی
دھوئیں تلواریں، اسے گدلا کیا، اچھا کیا

تیشۂ سنگین سے ٹکرائی جو شمع کی لو
غیض نے سورج کو ہی بجھتا کیا، اچھا کیا

کونسا پہلے یہاں بہتی تھی نہریں دودھ کی
ہر روش کو خون آلودہ کیا، اچھا کیا

[22 سمتبر، 2013]

جملہ حقوق بحقِ شاعر ـ بلاگر محفوظ ۔

No comments:

Post a Comment